Urdu aur Taj Mahal آج حقانی کے دل ہیں روبرو دلنشیں ہے ان کی ادبی گفتگو ki ye dono Nishaniyan nafrat ke nishane par …
آج حقانی کے دل ہیں روبرو
دلنشیں ہے ان کی ادبی گفتگو
آگرا ہے جن کا آبائی وطن
گلشنِ اردو کی ہیں وہ آبرو
کہتے ہیں دل تاج محلی سب انہیں
ہیں جو میرے ایک یارِ نیکخو
ہیں وہ برقی شاعرِ ہردلعزیز
ذکر جن کا ہر طرف ہے کو بکو
دلنشیں ہے ان کی ادبی گفتگو
آگرا ہے جن کا آبائی وطن
گلشنِ اردو کی ہیں وہ آبرو
کہتے ہیں دل تاج محلی سب انہیں
ہیں جو میرے ایک یارِ نیکخو
ہیں وہ برقی شاعرِ ہردلعزیز
ذکر جن کا ہر طرف ہے کو بکو
دلؔ تاج محلی کے شعور فکر و فن پر منظوم تاثرات
ڈاکٹر احمد علی برقیؔ اعظمی
سب کے ہے وِردِ زباں دلؔ تاج محلی کا کلام
اہل دل ہیں جو سمجھتے ہیں وہی ان کا مقام
’’ زخمِ دل ‘‘سے ہے نمایاں اُن کے اُن کا کربِ ذات
اور ’’ نقوشِ دلؔ ‘‘ ہے ان کا باعث صد احترام
اُن کے ’’ احساسات ‘‘ کی مظہر ہے اُن کی شاعری
آگرا کے ہے مشاہیرِ سخن میں اُن کا نام
جملہ اصنافِ سخن پر ہے اُنھیں حاصل عبور
اُن کے رخشِ فکر کی جولانیاں ہیں تیز گام
اپنے حُسنِ خُلق سے ہیں وہ دلوں پر حکمراں
امن و صلح و آشتی کا سب کو دیتے ہیں پیام
عہدِ حاضر میں ہیں وہ اک ماہرِ فنِ عروض
شعری سرمایہ ہے ان کا مرجعِ ہر خاص و عام
گنگا جمنی ہند کی تہذیب کے ہیں وہ نقیب
’’ با مسلماں اللہ اللہ با برہمن رام رام‘‘
قدرداں ہو کیوں نہ اُن کے فن کا برقیؔ اعظمی
اُن کے گل ہائے تغزل سے معطر ہے مشام
ڈاکٹر احمد علی برقیؔ اعظمی
سب کے ہے وِردِ زباں دلؔ تاج محلی کا کلام
اہل دل ہیں جو سمجھتے ہیں وہی ان کا مقام
’’ زخمِ دل ‘‘سے ہے نمایاں اُن کے اُن کا کربِ ذات
اور ’’ نقوشِ دلؔ ‘‘ ہے ان کا باعث صد احترام
اُن کے ’’ احساسات ‘‘ کی مظہر ہے اُن کی شاعری
آگرا کے ہے مشاہیرِ سخن میں اُن کا نام
جملہ اصنافِ سخن پر ہے اُنھیں حاصل عبور
اُن کے رخشِ فکر کی جولانیاں ہیں تیز گام
اپنے حُسنِ خُلق سے ہیں وہ دلوں پر حکمراں
امن و صلح و آشتی کا سب کو دیتے ہیں پیام
عہدِ حاضر میں ہیں وہ اک ماہرِ فنِ عروض
شعری سرمایہ ہے ان کا مرجعِ ہر خاص و عام
گنگا جمنی ہند کی تہذیب کے ہیں وہ نقیب
’’ با مسلماں اللہ اللہ با برہمن رام رام‘‘
قدرداں ہو کیوں نہ اُن کے فن کا برقیؔ اعظمی
اُن کے گل ہائے تغزل سے معطر ہے مشام