فی البدیہہ کلام, متفرقات بجلی گرا رہے ہیں وہ دل پہ مُسکرا کے : احمد علی برقی اعظمی برقی اعظمیجنوری 6, 2018
فی البدیہہ کلام, متفرقات اُن کی اوقات ہے کیا ان کو بتا دیتا میں : احمد علی برقی اعظمی برقی اعظمیجنوری 6, 2018
فی البدیہہ کلام, متفرقات حالات کے ماروں کو بُلا کر دیکھو: احمد علی برقی اعظمی برقی اعظمیجنوری 6, 2018
فی البدیہہ کلام, متفرقات نذرِ آتش ہورہے ہیں ہر طرف گھر دیکھئے : احمد علی برقی اعظمی برقی اعظمیجنوری 6, 2018
فی البدیہہ کلام, متفرقات امتحاں اب ہے مرے صبر و شکیبائی کا : احمد علی برقی اعظمی برقی اعظمیجنوری 6, 2018
فی البدیہہ کلام, متفرقات کُہرام کی فضا میں شہنائی چاہتا ہے : احمد علی برقی اعظمی برقی اعظمیجنوری 6, 2018