A Topical Urdu Poetry On Corona Virus by Ahmad Ali Barqi Azmi
[youtube https://www.youtube.com/watch?v=QKDviTxgon8?clip=&clipt=EAAYAA%3D%3D]
کورونا وائرس کی تباہ
کاریوں پر ایک موضوعاتی نظم
وار
مارکیٹ
جانے کاروبار
آج کل
وہم و گماں
کاریوں پر ایک موضوعاتی نظم
احمد علی برقی اعظمی
چین کو اپنا بنایا ایسا کورونا نے شکار
ہو گیا سارے جہاں میں جس سے برپا انتشار
اس کے شر سے مانگتا ہے ہر کس و ناکس پناہ
ابن آدم کے ل
ٸے ہے روح فرسا اس کاوار
ہے یہ مہلک وا
ٸرس سب کے لٸے سوہان روحگلشن ہستی کی ہے جس سے خزاں دیدہ بہار
گررہے ہیں اوندھے منھ دنیا میں شی
ٸرمارکیٹ
ہو گ
ٸے برباد کتنوں کے نہجانے کاروبار
لرزہ بر اندام ہیں سارے جہاں میں اس سے لوگ
ہیں مضر اثرات سے اس کے مسافر بیقرار
ہر ہوا
ٸی اڈے پر ہے افراتفریآج کل
جانے کب ماحول ہوگا پھر دوبارہ سازگار
درس عبرت ہے ہمارے واسطے فطرت سے جنگ
دامن نوع بشر ہے آج جس سے تار تار
خود بنا کر وا
ٸرس سے جوہری ہتھیار ہماپنی بداعمالیوں کی جھیلتے ہیں آج مار
آج تک اس کا نہ تھا برقی کو
ٸیوہم و گماں
جان لے لیں گے کسی کی نزلہ کھانسی اور بخار
Top of Form
Bottom of Form