یاد رفتگاں : یوم وصال آج ہے احمد فرازؔ کا یوم وفات : ۲۵ اگست۲۰۰۸ احمد علی برقیؔ اعظمی
یاد رفتگاں : یوم وصال آج ہے احمد فرازؔ کا
یوم وفات : ۲۵ اگست۲۰۰۸
احمد علی برقیؔ اعظمی
یومِ وصال آج ہے احمد فرازؔ کا
جن کے ہے معترف یہ جہاں امتیاز کا
سن دوہزار آٹھ سے وہ ہم سے دور ہیں
جن کا سخن مرقع تھا سوز و گداز کا
ہے گیسوئے عروسِ ادب آج خم بہ خم
جس کو ہے انتظار کسی کارساز کا
اردو غزل کی عہدِ رواں میں تھے آبرو
دھوکہ سخن پہ ہوتا تھا جن کے مجازؔ کا
رونق نہیں ہے محفل ناز و نیاز میں
محمود منتظر ہے کسی پھر ایاز کا
مہدی حسن تھے جس پہ ہمیشہ غزل سرا
اب پیرہن دریدہ ہے پردہ وہ ساز کا
برقیؔ غزل سے اُس کی جو کرتا تھا کسبِ فیض
محرم نہیں ہے آج کوئی اُس کے راز کا
یوم وفات : ۲۵ اگست۲۰۰۸
احمد علی برقیؔ اعظمی
یومِ وصال آج ہے احمد فرازؔ کا
جن کے ہے معترف یہ جہاں امتیاز کا
سن دوہزار آٹھ سے وہ ہم سے دور ہیں
جن کا سخن مرقع تھا سوز و گداز کا
ہے گیسوئے عروسِ ادب آج خم بہ خم
جس کو ہے انتظار کسی کارساز کا
اردو غزل کی عہدِ رواں میں تھے آبرو
دھوکہ سخن پہ ہوتا تھا جن کے مجازؔ کا
رونق نہیں ہے محفل ناز و نیاز میں
محمود منتظر ہے کسی پھر ایاز کا
مہدی حسن تھے جس پہ ہمیشہ غزل سرا
اب پیرہن دریدہ ہے پردہ وہ ساز کا
برقیؔ غزل سے اُس کی جو کرتا تھا کسبِ فیض
محرم نہیں ہے آج کوئی اُس کے راز کا