جشن میر زیر اہتمام قوس قزح ادبی فورم کے میری کاوش نذر میر تقی میر احمد علی برقی اعظمی
جشن میر زیر اہتمام قوس قزح ادبی فورم کے میری کاوش
نذر میر تقی میر
احمد علی برقی اعظمی
سب اپنی چُھپا کر جو پہچان نکلتے ہیں
کس شان سے سڑکوں پر حیوان نکلتے ہیں
پہچاننا مشکل ہے اپنے و پرائے کو
انسان کی صورت میں شیطان نکلتے ہیں
ہے میرے نشیمن پر ہر وقت نظر جن کی
دربدری کا وہ لے کر فرمان نکلتے ہیں
ہر چیز میں آتا ہے ان کا ہی نظر چہرہ
’’ جب گھر سے نکلتے ہیں حیران نکلتے ہیں ‘‘
دستور زباں بندی کردیں نہ کہیں نافذ
ہر روز نئے جن کے فرمان نکلتے ہیں
رہ رہ کے مچلتی ہے اک حسرتِ دیرینہ
سب پورے کہاں دل کے ارمان نکلتے ہیں
محفوظ نہیں ان سے کوئی بھی کہیں برقی
جو لے کے تباہی کا سامان نکلتے ہیں