سفیر امن و سکوں بن کے آئے عیدالفطر: احمد علی برقی اعظمی
سفیر امن و سکوں بن کے آئے عیدالفطر
احمد علی برقیؔ اعظمی
سفیر امن و سکوں بن کے آئے عید الفطر
دلوں سے سب کے کدورت مٹائے عید الفطر
نقوشِ بُغض و حسد کو مِٹائے عیدالفطر
دلوں میں شمعِ محبت جَلائے عید الفطر
جوغمزدہ ہیں اُنھیں آکے شادکام کرے
جو رورہے ہیں انگیں بھی ہنسائے عید الفطر
بڑھائے حوصلہ پژمُردہ دل ہیں جو اُن کا
جو گِر رہے ہیں اُنھیں بھی اُٹھائے عیدالفطر
یہ اُستوار کرے رشتۂ محبت کو
ہے جو بھی عہدِ وفا وہ نِبھائے عیدالفطر
دیار غیر میں ہیں جو ، رہیں خوش و خُرم
وطن کی یاد کو دل سے بُھلائے عیدالفطر
ہوں ہمکنار خوشی سے سبھی امیر و غریب
ہمیں بھی اور اُنھیں، راس آئے عید الفطر
خزاں کی زد میں نہ گُلزارِ زندگی ہو کبھی
چمن میں اپنے نئے گل کِھلائے عید الفطر
یہ سدِ باب کرے تیرگی کا اے برقیؔ
کبھی نہ شمعِ اخوت بُجھائے عیدالفطر
احمد علی برقیؔ اعظمی
سفیر امن و سکوں بن کے آئے عید الفطر
دلوں سے سب کے کدورت مٹائے عید الفطر
نقوشِ بُغض و حسد کو مِٹائے عیدالفطر
دلوں میں شمعِ محبت جَلائے عید الفطر
جوغمزدہ ہیں اُنھیں آکے شادکام کرے
جو رورہے ہیں انگیں بھی ہنسائے عید الفطر
بڑھائے حوصلہ پژمُردہ دل ہیں جو اُن کا
جو گِر رہے ہیں اُنھیں بھی اُٹھائے عیدالفطر
یہ اُستوار کرے رشتۂ محبت کو
ہے جو بھی عہدِ وفا وہ نِبھائے عیدالفطر
دیار غیر میں ہیں جو ، رہیں خوش و خُرم
وطن کی یاد کو دل سے بُھلائے عیدالفطر
ہوں ہمکنار خوشی سے سبھی امیر و غریب
ہمیں بھی اور اُنھیں، راس آئے عید الفطر
خزاں کی زد میں نہ گُلزارِ زندگی ہو کبھی
چمن میں اپنے نئے گل کِھلائے عید الفطر
یہ سدِ باب کرے تیرگی کا اے برقیؔ
کبھی نہ شمعِ اخوت بُجھائے عیدالفطر