بیاد استاد ارجمندپروفیسرعبدالودود اظہر دہلوی مرحوم احمد علی برقیؔ اعظمی
بیاد استاد ارجمندپروفیسرعبدالودود اظہر دہلوی مرحوم
احمد علی برقیؔ اعظمی
مرجعِ دانشورانِ عصر اظہر دہلوی
ضوفشاں تھی جن کے دم سے شمعِ بزمِ فارسی
شخصیت تھی ان کی اپنے آپ میں اک انجمن
جس کی بزم آرائیوں کی ہر طرف تھی روشنی
تھے وہ سرگرمِ عمل ترویجِ علم و فضل میں
تھی مثالی ان کی علمی اور عملی زندگی
آج میں جو کچھ ہوں وہ ہے ان کا فیضانِ نظر
ان کا فیض تربیت ہے میری عصری آگہی
ان کا ہے مرہونِ منت میرا دہلی میں قیام
فرطِ غم سے ہو گئی مفقود ہونٹوں سے ہنسی
بھیجا تھا ایران مجھ کو یہ میں کیسے بھول جاؤں
فارسی میں میری پی ایچ ڈی کے گائڈ تھے وہی
’’آسماں ان کی لحدپر شبنم افشانی کرے‘‘
جنت الفردوس میں حاصل ہو روحانی خوشی
لوح دل پر نقش ہیں ان کی محبت کے نقوش
سر بسر تصویر غم ہے آج برقیؔ اعظمی