لوگ مجھ کو پڑھیں گے میرے بعد :عرض حال احمد علی برقیؔ اعظمی
لوگ مجھ کو پڑھیں گے میرے بعد
احمد علی برقیؔ اعظمی
لوگ مجھ کو پڑھیں گے میرے بعد
ذکر میرا کریں گے میرے بعد
مجھ سے نا آشنا ہیں جو میری
قدر میری کریں گے میرے بعد
زود گو جو سمجھ رہے ہیں مجھے
گُن وہ میرے گِنیں گے میرے بعد
فیس بُک کی وہ زیب و ذینت تھا
لوگ کہتے پھریں گے میرے بعد
طنز کرتے ہیں آج جو مجھ پر
رشک مجھ پر کریں گے میرے بعد
مجھ کو جو یادرفتگاں ہے عزیز
شوق سے سب پڑھیں گے میرے بعد
جس پہ میں چل رہا ہوں وہ بھی کل
راستے پر چلیں گے میرے بعد
لوگ مُردہ پرست دنیا میں
قدر میری کریں گے میرے بعد
میں تھا برقؔ اعظمی کے گھر کا چراغ
میرے اپنے کہیں گے میرے بعد
کام ہے جن کا یہ وہی جانیں
اہلِ فن کیا کہیں گے میرے بعد
جو حسد کے مریض ہیں برقیؔ
پھر وہ کس سے جلیں گے میرے بعد