عہدِ حاضر کے ممتاز اور بیدار مغزنقاد و ادیب حقانی القاسمی کے مجلہ ’’ انداز بیاں‘‘ پر منظوم تاثرات احمد علی برقیؔ اعظمی
عہدِ حاضر کے ممتاز اور بیدار مغزنقاد و ادیب حقانی القاسمی کے مجلہ ’’ انداز بیاں‘‘ پر منظوم تاثرات
احمد علی برقیؔ اعظمی
مختلف ہے سب سے حقانی کا ’’ اندازِ بیاں‘‘
ہر طرف بکھرے ہوئے ہیں جن کی عظمت کے نشاں
ان کے رشحاتِ قلم ہیں مرجعِ دانشوراں
ان کی ہے علمی بصیرت اہلِ دانش پر عیاں
عہدِ نو میں آج حقانی ہیں خود اپنی شناخت
ہیں جو منظرنامۂ عصری ادب کے ترجماں
کرتے ہیں تخلیقی چہروں کی وہ جن میں بازیافت
ان کے ہیں ایسے مباحث آج موضوعِ بیاں
وہ پلیس ہو، طبقۂ نسواں ہو یا ہوں ڈاکٹر
کرتا ہے سب کا احاطہ ان کا انداز بیاں
عہدِ نو کے ناقدوں سے ہے الگ اُن کی ڈگر
ہیں سپہرِ فکر و فن پر اس لئے وہ ضوفشاں
ان کے تخلیقی عمل کی ہے نمایاں آب و تاب
اُن کے اردو گِرد برقی ؔ ہے جو ادبی کہکشاں
احمد علی برقیؔ اعظمی
مختلف ہے سب سے حقانی کا ’’ اندازِ بیاں‘‘
ہر طرف بکھرے ہوئے ہیں جن کی عظمت کے نشاں
ان کے رشحاتِ قلم ہیں مرجعِ دانشوراں
ان کی ہے علمی بصیرت اہلِ دانش پر عیاں
عہدِ نو میں آج حقانی ہیں خود اپنی شناخت
ہیں جو منظرنامۂ عصری ادب کے ترجماں
کرتے ہیں تخلیقی چہروں کی وہ جن میں بازیافت
ان کے ہیں ایسے مباحث آج موضوعِ بیاں
وہ پلیس ہو، طبقۂ نسواں ہو یا ہوں ڈاکٹر
کرتا ہے سب کا احاطہ ان کا انداز بیاں
عہدِ نو کے ناقدوں سے ہے الگ اُن کی ڈگر
ہیں سپہرِ فکر و فن پر اس لئے وہ ضوفشاں
ان کے تخلیقی عمل کی ہے نمایاں آب و تاب
اُن کے اردو گِرد برقی ؔ ہے جو ادبی کہکشاں