عمر بھر کی یہ سزا ہوتی ہے ۔ عشق نگر اردو شاعری ۲۸ ویں عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے کے لئے میری کاوش
عشق نگر اردو شاعری ۲۸ ویں عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے کے لئے میری کاوش
احمد علی برقی اعظمی
جب وہ مائل بہ جفا ہوتی
تب مری روح فنا ہوتی ہے
زلف لہراتی ہے جب شانوں پر
ابرِ رحمت کی گھٹا ہوتی ہے
کیا گذرتی ہے مرے دل پہ نہ پوچھ
جب بھی وہ مِل کے جدا ہوتی ہے
راس آئے نہ محبت جس کو
عمر بھر کی وہ سزا ہوتی ہے
جس کو مِل جاتی ہے من چاہی مراد
روح کی ایک غذا ہوتی ہے
کشتیٔ عمر ہو منجدھار میں جب
ہر طرف موجِ بَلا ہوتی ہے
زندگی بارِ گراں لگتی ہے
جب وہ برقی سے خفا ہوتی ہے