عالمی ادبی فورم صبا آداب کہتی ہے کے پندرہ روزہ ۲۳ مشاعرے کے لئے میری طبع آزمائی احمد علی برقیؔ اعظمی
عالمی ادبی فورم صبا آداب کہتی ہے کے پندرہ روزہ ۲۳ مشاعرے کے لئے میری طبع آزمائی
احمد علی برقیؔ اعظمی
ہوگا کیا بام پہ تو جلوہ نما میرے بعد
کون دیکھے گا ترا ناز و ادا میرے بعد
تختۂ مشق بنانا ہے اگر مُجھ کو بنا
ایسا کرنا نہ کبھی حشر بپا میرے بعد
تونے ناکردہ گناہی کی سزا دی ہے مجھے
اب بتا کس کو ملے گی یہ سزا میرے بعد
ہے دعا میری یہی ظلم و ستم سے تیرے
نہ کرے کوئی بھی اب آہ و بُکا میرے بعد
تھا مرے ساتھ ہمیشہ جو رویہ تیرا
ایسے دینا نہ کسی کو بھی دغا میرے بعد
وار ہنس ہنس کے ترا میں نے سہا ہے لیکن
پھر چلائے گا کہاں تیغِ ادا میرے بعد
عیش کرنا ہے تجھے جتنا وہ کرلے کیونکہ
زندگی کا نہ ملے گا یہ مزا میرے بعد
سرخرو میری بدولت ہی تھا جن کا چہرہ
”ان کے ناخن ہوئے محتاجِ حنا میرے بعد“
میں نے رکھا ہے تجھے اپنی رگِ جاں کے قریب
کون ہے تیرا بہی خواہ بتا میرے بعد
سب کو جانا ہے جہاں میں بھی چلا جاؤں گا
ہوگی ہمراہ ترے میری دعا میرے بعد
شہرِ دہلی میں ہوں گُمنام میں لیکن برقیؔ
ضوفگن ہوگی مرے فن کی ضیا ء میرے بعد
احمد علی برقیؔ اعظمی
ہوگا کیا بام پہ تو جلوہ نما میرے بعد
کون دیکھے گا ترا ناز و ادا میرے بعد
تختۂ مشق بنانا ہے اگر مُجھ کو بنا
ایسا کرنا نہ کبھی حشر بپا میرے بعد
تونے ناکردہ گناہی کی سزا دی ہے مجھے
اب بتا کس کو ملے گی یہ سزا میرے بعد
ہے دعا میری یہی ظلم و ستم سے تیرے
نہ کرے کوئی بھی اب آہ و بُکا میرے بعد
تھا مرے ساتھ ہمیشہ جو رویہ تیرا
ایسے دینا نہ کسی کو بھی دغا میرے بعد
وار ہنس ہنس کے ترا میں نے سہا ہے لیکن
پھر چلائے گا کہاں تیغِ ادا میرے بعد
عیش کرنا ہے تجھے جتنا وہ کرلے کیونکہ
زندگی کا نہ ملے گا یہ مزا میرے بعد
سرخرو میری بدولت ہی تھا جن کا چہرہ
”ان کے ناخن ہوئے محتاجِ حنا میرے بعد“
میں نے رکھا ہے تجھے اپنی رگِ جاں کے قریب
کون ہے تیرا بہی خواہ بتا میرے بعد
سب کو جانا ہے جہاں میں بھی چلا جاؤں گا
ہوگی ہمراہ ترے میری دعا میرے بعد
شہرِ دہلی میں ہوں گُمنام میں لیکن برقیؔ
ضوفگن ہوگی مرے فن کی ضیا ء میرے بعد