دیا ادبی گروپ کے ۲۴۹ ویں عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے کے لئے میری کاوش احمد علی برقی اعظمی
دیا ادبی گروپ کے ۲۴۹ ویں عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے کے لئے میری کاوش
احمد علی برقی اعظمی
کہئے کیسی ہے طبیعت آپ کی
’’ بولئے کرتا ہوں منت آپ کی ‘‘
ہے مجھے بیحد ضرورت آپ کی
ماڑڈالے گی یہ فرقت آپ کی
بُت بنے بیٹھے ہیں گُم سُم آپ کیوں
جو بھی ہے کہئے شکایت آپ کی
سر کے بَل آؤں گا ملنے کے لئے
ہے مجھے منظور دعوت آپ کی
کیا ہے وجہہِ بدگمانی بولئے
روح فرسا ہے یہ حالت آپ کی
یونہی گُھٹ گُھٹ کرکروں کیسے بسر
راحتِ جاں ہے محبت آپ کی
کیا بنا ڈالا ہے اپنا حال یہ
خوشنما تھی شکل و صورت آپ کی
آپ آجائیں تو سب مِل جائےگا
کیا کروں گا لے کے دولت آپ کی
لگ رہی ہے مجھ کو مِثلِ آئینہ
دیکھ کر مجھ کو یہ حیرت آپ کی
آپ تو اک زندہ دل انسان تھے
اُڑ گئی ہے کیسے رنگت آپ کی
آپ کیا پہلے تھے اور ہیں آج کیا
جانتا ہوں قدر و قیمت آپ کی
جو بنا رکھی ہے حالت آپ نے
کیا ہے یہ میری بدولت آپ کی
آب ہے برقی کے لئے صبر آزما
جان لیوا ہے یہ فرقت آپ کی