اے نگارانِ خوبرو آؤ (نذر ابن صفی) : احمد علی برقی اعظمی

ابن صفی مرحوم کی زمین میں ایک غزل (نذرِ ابن صفی مرحوم) 

شاید یہ بات بہت کم لوگوں کو معلوم ہو کہ ابن صفی ایک شہرۂ آفاق جاسوسی ناول نگار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک قادرالکلام شاعر بھی تھے

احمد علی برقی اعظمی

ابن صفی ( اسرار ناروی) کی زمین میں احمد علی برقی اعظمی کا خراجِ عقیدت بمناسبت یوم وفات

غزل ابن صفی ( اسرار ناروی)

اے نگارانِ خوبرو آؤ

ہوکے دیکھو تو دو بدو آؤ

یوں نہ دیکھو کہ راہرو ہوگا

تھی تمہاری ہی جستجو، آؤ

اے غزالان خوش خرام، رکو

اک ذرا دیر گفتگو، آؤ

وہی لب ہائے گلچکاں ہے ہے

پھر وہی زلفِ مشکبو آؤ

مُصحفِ رُخ، کلامِ پاک سہی

ہم بھی بیٹھے ہیں باوضو، آؤ

کیا سمجھتے ہو جام خالی ہے

پھر چھلکنے لگے سبو، آؤ

رات دھلنے پہ آئے بھی تو کیا

گرم ہے وقت کا لہو ، آؤ

غزل

نذرِ ابنِ صفی مرحوم

احمد علی برقیؔ اعظمی

’’اے نگارانِ خوبرو آؤ‘‘
خانۂ دل ہے مشکبوآؤ
تم ہو مشاطۂ عروسِ غزل
ہو تمہیں اس کی آبرو آؤ
گلشنِ دل تمہیں سے ہے آباد
ہو تمہیں جانِ رنگ و بو آؤ
چھوٹ جائے کہیں نہ دامنِ صبر
چشمِ نَم ہے لہو لہو آؤ
ختم کب ہوگا یہ حجاب آخر
گفتگو ہوگی روبرو آؤ
ہے ضروری اگر طہارتِ قلب
ہے ابھی تک یہ با وضو آؤ
تم نے برقیؔ کا ساتھ چھوڑ دیا
ہے یہی ذکر کو بکو آؤ