احمد علی برقی اعظمی مشاہیر علم و ادب کی نظر میں

Fayyaz Sheheryar
احمد علی برقی اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کے لیے مقبول ہیں اور مقتدر بھی ۔ پر گو ہیں اور اصلاح سے بے نیاز بھی۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس دور کے اساتذہ کی پہلی صف میں بھی انکی جگہ الگ اور نمایاں ہے ۔
فیاض شہریار ڈائریکٹر جنرل آل انڈیا ریڈیو
ماخوذ از فیس بک
” روحِ سُخن ” اُردو غزلیہ شاعری میں ایک بیش بہا اضافہ ہے – یہ بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ برقی صاحب کی شاعری غزل میں نئے تجربوں کی طرف اچھّی پیش قدمی ہے "

سرور عالم راز سرور، امریکا


” آپ ہیئت اور موضوع دونوں اعتبار سے روایت کا دامن تھامے دکھائی دیتے ہیں، مجاز سے حقیقت کی جہت میں سفر اُردو شاعری کی پہچان رہی ہے ،اسی لیے شاعر کا ذہن بھی اسی حقیقت کو موضوعِ اظہار بناتا ہے "

مظفر احمد مظفر، انگلینڈ


” آج وہ شاید واحد شاعر ہیں جو انٹرنیٹ اور سوشل سائنس کی مدد سے دُنیا کے مُختلف حصّوں میں معروف و مقبول ہیں "

عبد الحئی: اسٹنٹ ایڈیٹر، اُردو دُنیا نئی دہلی


” جناب برقی اعظمی نئے عہد کے شاعر ہیں اور پوری تعلیم بھی یو نیورسٹیوں اور کالجوں میں ہُوئی ہے – لیکن ان کی علمی و ادبی تربیت کچھ ایسی ہوئی ہے کہ وہ کسی بھی سطح پر اپنی تہذیب و روایت سے دامن کش نہیں ہوتے "

ڈاکٹر تابش مہدی، بھارت


ڈاکٹر احمد علی برقی صاحب کا بہترین مجموعۂ کلام ” روحِ سُخن ” اپنی آب و تاب کے ساتھ منظرِ عام پر آگیا ہے جو قابلِ دید بھی ہے اور قابلِ داد بھی "

سیّد ضیاء خیرآبادی، امریکا


” ڈاکٹر احمد علی برقی کا تخلیقی سفر خلوص اور مُحبّت کے گیت گاتا ہُوا نفرت کی دیواروں کو توڑتا ہوا، ملکوں کی سرحدوں کو پار کرتا ہوا، انسانیت اور تہذیب کے وقار کو بڑھاتا ہوا، امن اور شانتی کا درس دیتا ہوا، حق کا پرچم اُٹھائے دورِ حاضر کے تقاضوں کو پورا کرتا ہوا آگے بڑھ رہا ہے "

ڈاکٹر سیّدہ عمرانہ نشتر خیر آبادی، امریکا


ڈاکٹر احمد علی برقیؔ اعظمی، شاعر،نقاد، دانشور اور عصر حاضر کے شگفتہ بیان شاعر ہیں –

ڈاکٹر نصرت جہاں کی نظر میں

ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی نازِ سخن اور شہنشاہِ سخن ہیں۔

ڈاکٹر ایم زیڈ کنول