مجھ سے مِلا وہ غمزہ و ناز و ادا کے ساتھ :ہفت روزہ فیس بُک ٹائمز انٹرنیشنل کے ۵۲ ویں عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے کے لئے میری طبع آزمائی احمد علی برقی اعظمی

ہفت روزہ فیس بُک ٹائمز انٹرنیشنل کے ۵۲ ویں عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے کے لئے میری طبع آزمائی
احمد علی برقی اعظمی
مجھ سے مِلا وہ غمزہ و ناز و ادا کے ساتھ
لیکن نہ نبھ سکی مری اُس دلربا کے ساتھ
تیر نظر چلاکے ڈراتا ہے جو ہمیں
وہ کرسکے گا زیر نہ جور و جفا کے ساتھ
اُس کا غرورِ ناز مِٹا کر ہی لیں گے دم
دیں گے جواب ہم اُسے صبر و رضا کے ساتھ
منجدھار میں جو ہم کو ڈبونے پہ ہے تُلا
’’ ڈوبیں گے ہم ضرور مگر ناخدا کے ساتھ ‘‘
سینہ سپر ہیں موجِ حوادث کے سامنے
اُن میں سے ہم نہیں ہیں چلیں جو ہوا کے ساتھ
’’ دشمن اگرقوی است نگہباں قوی تر است ‘‘
ابرِ سیاہ چَھٹ گیا کالی گھٹا کے ساتھ
برقی نہ تھا ضمیر فروشی مرا شعار
رہزن کے ساتھ تھا تو کوئی رہنما کے ساتھ