ہفت روزہ فیس بُک ٹائمز کے۴۱ ویں عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے کے لئے میری کاوش احمد علی برقیؔ اعظمی

ہفت روزہ فیس بُک ٹائمز کے۴۱ ویں عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے کے لئے میری کاوش

احمد علی برقیؔ اعظمی

اک ربطِ خاص ہے جو ہمارا علی کا
گلزارِ دینِ حق یہ سنوارا علی کا ہے
ہے بابِ علم کون ہوا جب سوال یہ
جو نام سب نے مِل کے پکارا علی کا ہے
ہجرت کی شب ہو یا ہو وہ میدانِ کارزار
ہر گام پر نبی کو سہارا علی کا ہے
تاریخ کربلا کی رقم جس نے خون سے
لختِ جگر حسین وہ پیارا علی کا ہے
اُن کے ہی ہاتھوں مَرحَب و عنتر ہوئے تھے قتل
عَمر اِبنِ عبدوُد تھا جو، مارا علی کا ہے
اصحابی کالنجوم بقولِ نبی ہیں سب
جو ضوفگن ہے سب سے ستارہ علی کا ہے
باطل کے آگے ہوگا نہ سینہ سپر کبھی
برقی ؔ وغا میں جس کو سہارا علی کا ہے