مـرحـوم استـاد مـهـدى حـسـن , خـبـرم رسـیـده امـشـب کـه نـگـار خـواهـی آ…

[youtube https://www.youtube.com/watch?v=1z4XKcaBiJo]

حضرت امیر خسرو کی
فارسی غزل مہدی حسن کی آواز میں اور اس کا منظوم اردو ترجمہ : مترجم احمد علی برقی
اعظمی

حضرت امیر خسرؔ و دہلوی کی ایک فارسی غزل کا منظوم اردو ترجمہ

احمد علی برقیؔ اعظمی

خبر ملی ہے کہ تو اے نگار آئے گا

فدائے جادہ ہوں جس سے سوار آئے گا

میں جاں بلب ہوں تو آ ، تاکہ زندہ ہوجاؤں

نہیں رہا تو، تو کیا کرنے یار آئے گا

میں جانتا ہوں اذیت فراق کی تیرے

تو مجھ سے ہونے مگر ہمکنار آئے گا

تو میرے دل میں ہے ،سوزِ دروں بھی ہے اس میں

اِدھر کا رخ جو کیا دلفگار آئے گا

تمام آہوئے صحرا ہیں سربکف ، کرنے

تو اِس دیار میں اُن کا شکار آئے گا

کشش یہ عشق کی تجھ کو یونہی نہ چھوڑے گی

جنازے میں نہیں گر، بَر مزار آئے گا

تو ایک بار میں خسروؔ کا ہو گیا دلبر

کروں گا کیا میں اگر چند بار آئے گا

حضرت امیر خسرو کی فارسی غزل مہدی حسن کی آواز میں اور اس کا منظوم اردو ترجمہ : مترجم احمد علی برقی اعظمی
حضرت امیر خسرؔ و دہلوی کی ایک فارسی غزل کا منظوم اردو ترجمہ
احمد علی برقیؔ اعظمی
خبر ملی ہے کہ تو اے نگار آئے گا
فدائے جادہ ہوں جس سے سوار آئے گا
میں جاں بلب ہوں تو آ ، تاکہ زندہ ہوجاؤں
نہیں رہا تو، تو کیا کرنے یار آئے گا
میں جانتا ہوں اذیت فراق کی تیرے
تو مجھ سے ہونے مگر ہمکنار آئے گا
تو میرے دل میں ہے ،سوزِ دروں بھی ہے اس میں
اِدھر کا رخ جو کیا دلفگار آئے گا
تمام آہوئے صحرا ہیں سربکف ، کرنے
تو اِس دیار میں اُن کا شکار آئے گا
کشش یہ عشق کی تجھ کو یونہی نہ چھوڑے گی
جنازے میں نہیں گر، بَر مزار آئے گا
تو ایک بار میں خسروؔ کا ہو گیا دلبر
کروں گا کیا میں اگر چند بار آئے گا

حضرت امیر خسرو کی فارسی غزل
خبرم رسید امشب که نگار خواهی آمد
سر من فدای راهی که سوار خواهی آمد
به لبم رسیده جانم، تو بیا که زنده مانم
پس از آن که من نمانم، به چه کار خواهی آمد
غم و قصه فراقت بکشد چنان که دانم
اگرم چو بخت روزی به کنار خواهی آمد
منم و دلی و آهی. ره تو درون این دل
مرو ایمن اندر این ره که فگار خواهی آمد
همه آهوان صحرا سر خود گرفته بر کف
به امید آن که روزی به شکار خواهی آمد
کششی که عشق دارد نگذاردت بدینسان
به جنازه گر نیایی، به مزار خواهی آمد
به یک آمدن ربودی، دل و دین و جان خسرو
چه شود اگر بدین سان دو سه بار خواهی آمد