دستک دئے بغیر مرے گھر میں آگیا : ایک قادر الکلام اور صاحب طرز سخنور عبد اللہ خالد کے مصرعہ پر اردو ادب کے ماہ ستمبر ۲۰۱۸ کے مشاعرے کے لئے میری طرحی غزل

بشکریہ : اردو ادب
طرحی مشاعرہ ستمبر
۲۰۱۸
مصرعہ طرح : دستک دئے بغیر مرے گھر میں آگیا-عبداللہ خالد
طرحی غزل
ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی
*****——******—–****——–*******——***
سودائے عشق جب سے مرے سَر میں آگیا
اک کربِ ذات میرے مقدر میں آگیا
وہ گُلعذار آتا ہے ہر سو مجھے نظر
حسن و جمال جس کا گُلِ تَر میں آگیا
یہ نامہ بَر کی دیدہ دلیری تو دیکھئے
’’ دستک دیے بغیر مرے گھر میں آگیا ‘‘
رہتا ہے میرے پیشِ نظر وقتِ میکشی
یہ کس کا عکس شیشہ و ساغر میں آگیا
میں سوچتا تھا شَر سے ہوں محفوظ اُس کے میں
دامن مرا بھی دستِ ستمگر میں آگیا
اپنا سمجھ رہا تھا جسے خیر خواہ میں
وہ بھی مرے حریفوں کے لشکر میں آگیا
برقی ہے میرے ذہن میں اک محشرِ خیال
اک مد و جزر جیسے سمندر میں آگیا